مثال شمع جلا ہوں دھواں سا بکھرا ہوں

مثال شمع جلا ہوں دھواں سا بکھرا ہوں

میں انتظار کی ہر کیفیت سے گزرا ہوں

سب اپنے اپنے دیوں کے اسیر پائے گئے

میں چاند بن کے کئی آنگنوں میں اترا ہوں

کچھ اور بڑھ گئی بارش میں بے بسی اپنی

نہ بام سے نہ کسی کی گلی سے گزرا ہوں

پکارتی تھی مجھے ساحلوں کی خاموشی

میں ڈوب ڈوب کے جو بار بار ابھرا ہوں

کیوں اتنا میرے خیالوں میں بس گیا ہے کوئی

کبھی کسی کے تصور سے میں بھی گزرا ہوں

کوئی تو آج مجھے آنکھ بھر کے دیکھے گا

میں آج اپنے لہو میں نہا کے نکھرا ہوں

(1249) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Misal-e-shama Jala Hun Dhuan Sa Bikhra Hun In Urdu By Famous Poet Fazil Jamili. Misal-e-shama Jala Hun Dhuan Sa Bikhra Hun is written by Fazil Jamili. Enjoy reading Misal-e-shama Jala Hun Dhuan Sa Bikhra Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazil Jamili. Free Dowlonad Misal-e-shama Jala Hun Dhuan Sa Bikhra Hun by Fazil Jamili in PDF.