میں اس کے خواب میں کب جا کے دیکھ پایا ہوں

میں اس کے خواب میں کب جا کے دیکھ پایا ہوں

ہے اور کوئی وہاں پر کہ میں ہی تنہا ہوں

تمہیں خبر ہے گھروندوں سے کھیلتے بچو

میں تم میں اپنا گیا وقت دیکھ لیتا ہوں

تم اس کنارے کھڑے ہو بلا رہے ہو مجھے

یقیں کرو کہ میں اس اور سے ہی آیا ہوں

وہ اپنے گاؤں سے کل ہی تو شہر آیا ہے

وہ بات بات پہ ہنستا ہے میں لرزتا ہوں

وہ کہہ رہے ہیں روایت کا احترام کرو

میں اپنی نعش کی بدبو سے بھاگا پھرتا ہوں

روایتاً میں اسے چاند کہہ تو دوں تابشؔ

کہیں وہ یہ نہ سمجھ لے کہ میں بناتا ہوں

(733) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Uske KHwab Mein Kab Ja Ke Dekh Paya Hun In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Main Uske KHwab Mein Kab Ja Ke Dekh Paya Hun is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Main Uske KHwab Mein Kab Ja Ke Dekh Paya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Main Uske KHwab Mein Kab Ja Ke Dekh Paya Hun by Fazl Tabish in PDF.