رخ ہواؤں کے کسی سمت ہوں منظر ہیں وہی

رخ ہواؤں کے کسی سمت ہوں منظر ہیں وہی

ٹوپیاں رنگ بدلتی ہیں مگر سر ہیں وہی

جن کے اجداد کی مہریں در و دیوار پہ ہیں

کیا ستم ہے کہ بھرے شہر میں بے گھر ہیں وہی

پھول ہی پھول تھے خوابوں میں سر وادیٔ شب

صبح دم راہوں میں جلتے ہوئے پتھر ہیں وہی

ناؤ کاغذ کی چلی کاٹھ کے گھوڑے دوڑے

شعبدہ بازی کے سچ پوچھو تو دفتر ہیں وہی

بک گئے پچھلے دنوں صاحب عالم کتنے

ہم فقیروں کے مگر جعفریؔ تیور ہیں وہی

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

RuKH Hawaon Ke Kisi Samt Hon Manzar Hain Wahi In Urdu By Famous Poet Fuzail Jafri. RuKH Hawaon Ke Kisi Samt Hon Manzar Hain Wahi is written by Fuzail Jafri. Enjoy reading RuKH Hawaon Ke Kisi Samt Hon Manzar Hain Wahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fuzail Jafri. Free Dowlonad RuKH Hawaon Ke Kisi Samt Hon Manzar Hain Wahi by Fuzail Jafri in PDF.