قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے

قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے

مجھ سے قریب تر نہ تھے جو تری چاہ میں رہے

قہر خدا کی زد پہ کیوں آ نہ سکے سیاہ کار

کس کی سپردگی میں تھے کس کی پناہ میں رہے

صورت حال دیکھ کر سب کو ہے فکر یہ کہ اب

جسم اماں میں ہو نہ ہو کج تو کلاہ میں رہے

دار و رسن کے فیصلے سچ کے امین ہوں اگر

تھوڑی سی جرأت سخن حرف گواہ میں رہے

کوئی سبب تو تھا کہ غوثؔ فہم و ذکا کے باوجود

کار ثواب چھوڑ کر کار گناہ میں رہے

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qalb-o-nazar Ke Silsile Meri Nigah Mein Rahe In Urdu By Famous Poet Ghous Mathravi. Qalb-o-nazar Ke Silsile Meri Nigah Mein Rahe is written by Ghous Mathravi. Enjoy reading Qalb-o-nazar Ke Silsile Meri Nigah Mein Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghous Mathravi. Free Dowlonad Qalb-o-nazar Ke Silsile Meri Nigah Mein Rahe by Ghous Mathravi in PDF.