آگے آگے شر پھیلاتا جاتا ہوں

آگے آگے شر پھیلاتا جاتا ہوں

پیچھے پیچھے اپنی خیر مناتا ہوں

پتھر کی صورت بے حس ہو جاتا ہوں

کیسی کیسی چوٹیں سہتا رہتا ہوں

آخر اب تک کیوں نہ تمہیں آیا میں نظر

جانے کہاں کہاں تو دیکھا جاتا ہوں

سانسوں کے آنے جانے سے لگتا ہے

اک پل جیتا ہوں تو اک پل مرتا ہوں

دریا بالو مورم ڈھو کر لاتا ہے

میں اس کا سب مال آڑا لے آتا ہوں

اب تو میں ہاتھوں میں پتھر لے کر بھی

آئینے کا سامنا کرتے ڈرتا ہوں

(634) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aage Aage Shar Phailata Jata Hun In Urdu By Famous Poet Ghulam Murtaza Rahi. Aage Aage Shar Phailata Jata Hun is written by Ghulam Murtaza Rahi. Enjoy reading Aage Aage Shar Phailata Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Murtaza Rahi. Free Dowlonad Aage Aage Shar Phailata Jata Hun by Ghulam Murtaza Rahi in PDF.