ماضی! تجھ سے ''حال'' مرا شرمندہ ہے

ماضی! تجھ سے ''حال'' مرا شرمندہ ہے

مجھ سے اچھا آج مرا کارندہ ہے

کیسا انساں ترس رہا ہے جینے کو

کیسے ساحل پر اک مچھلی زندہ ہے

اس کے پیچھے اس سے بڑھ کر اک انسان

آگے آگے اک خوں خوار درندہ ہے

جیسے کوئی کاٹ رہا ہے جال مرا

جیسے اڑنے والا کوئی پرندہ ہے

نوع بشر کا وحشی پن جب یاد کرو

یہ مت بھولو جنگل کا باشندہ ہے

بجھتے بجھتے دے جاتا ہے کوئی شہ

خاکستر سے چنگاری شرمندہ ہے

تمہیں اگر آثار دکھائی دیتے ہوں

دیکھو کیا ہونے والا آئندہ ہے

(966) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mazi! Tujhse Haal Mera Sharminda Hai In Urdu By Famous Poet Ghulam Murtaza Rahi. Mazi! Tujhse Haal Mera Sharminda Hai is written by Ghulam Murtaza Rahi. Enjoy reading Mazi! Tujhse Haal Mera Sharminda Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Murtaza Rahi. Free Dowlonad Mazi! Tujhse Haal Mera Sharminda Hai by Ghulam Murtaza Rahi in PDF.