بے خبر کیسے ہو رہے ہو تم

بے خبر کیسے ہو رہے ہو تم

جاگتے ہو کہ سو رہے ہو تم

کس لئے میرے ناخدا بن کر

میری کشتی ڈبو رہے ہو تم

میری قسمت کو میٹ کر خود ہی

میری قسمت پہ رو رہے ہو تم

مجھ سے میرا ہی تذکرہ کر کے

دل میں کانٹے چبھو رہے ہو تم

خون کر کے مری تمنا کا

داغ دامن کے دھو رہے ہو تم

میری ہر بات کی نفی کر کے

اپنی ہر بات کھو رہے ہو تم

مجھ کو بدنام کر کے دنیا میں

خود بھی بدنام ہو رہے ہو تم

اے گہرؔ کیوں خوشی کے دامن میں

میرے غم کو سمو رہے ہو تم

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-KHabar Kaise Ho Rahe Ho Tum In Urdu By Famous Poet Guhar Khairabadi. Be-KHabar Kaise Ho Rahe Ho Tum is written by Guhar Khairabadi. Enjoy reading Be-KHabar Kaise Ho Rahe Ho Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Guhar Khairabadi. Free Dowlonad Be-KHabar Kaise Ho Rahe Ho Tum by Guhar Khairabadi in PDF.