عشق عہد بے وفا میں بے نوا ہو جائے گا

عشق عہد بے وفا میں بے نوا ہو جائے گا

آنکھ استنبول سینہ قرطبہ ہو جائے گا

رات لمبی ہے تو باہم گفتگو کرتے رہو

بات چل نکلی تو بہتوں کا بھلا ہو جائے گا

ان بھری گلیوں میں پھرتا رہ اسی میں خیر ہے

اپنے اندر جا چھپا تو لاپتا ہو جائے گا

سر بریدہ لفظ مجھ سے رات یہ کہنے لگے

اب نہ بولو گے تو کاغذ کربلا ہو جائے گا

وہ مری آواز کا قاتل بھی ہے مقتول بھی

اس کا میرا آج کل میں فیصلہ ہو جائے گا

پھر خدائی کا کیا دعویٰ کسی فرعون نے

پھر سر دربار کوئی معجزہ ہو جائے گا

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Ahd-e-bewafa Mein Be-nawa Ho Jaega In Urdu By Famous Poet Gulam Nabi Aawan. Ishq Ahd-e-bewafa Mein Be-nawa Ho Jaega is written by Gulam Nabi Aawan. Enjoy reading Ishq Ahd-e-bewafa Mein Be-nawa Ho Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulam Nabi Aawan. Free Dowlonad Ishq Ahd-e-bewafa Mein Be-nawa Ho Jaega by Gulam Nabi Aawan in PDF.