لیس ہو کر جو مرا ترک جفا کار چلے

لیس ہو کر جو مرا ترک جفا کار چلے

سیکڑوں خون ہوں ہر گام پہ تلوار چلے

ناتوانی نے انہیں دریا پہ جانے نہ دیا

اٹھ کے سو بار گرے راہ میں سو بار چلے

تیرا کوچہ ہے وہ اے بت کہ ہزاروں زاہد

ڈال کے سبحہ میں یاں رشتۂ زنار چلے

اے شہ حسن مکدر نہ ہو گر تیرا مزاج

خاک اپنی بھی جلو میں پس رہوار چلے

سن کے یہ گرمئ بازار تیری اے یوسف

نقد جاں رکھ کے ہتھیلی پہ خریدار چلے

ہے یقیں حشر میں بھی ایک نیا محشر ہو

اٹھ کے گر کاکل جاناں کے گرفتار چلے

فصل گل آئی اٹھا ابر چلی سرد ہوا

سوئے مے خانہ اکڑتے ہوئے مے خوار چلے

ہوگا احساں پئے گلگشت اگر تو صیاد

ساتھ لے کر قفس مرغ گرفتار چلے

دیر سے بیٹھے تھے مشتاق سخن سب یہ حبیبؔ

دیکھ اٹھتے ہی تیرے بزم سے حضار چلے

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lais Ho Kar Jo Mera Tark-e-jafa-kar Chale In Urdu By Famous Poet Habeeb Musvi. Lais Ho Kar Jo Mera Tark-e-jafa-kar Chale is written by Habeeb Musvi. Enjoy reading Lais Ho Kar Jo Mera Tark-e-jafa-kar Chale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Musvi. Free Dowlonad Lais Ho Kar Jo Mera Tark-e-jafa-kar Chale by Habeeb Musvi in PDF.