ہزار خاک کے ذروں میں مل گیا ہوں میں

ہزار خاک کے ذروں میں مل گیا ہوں میں

مآل شوق ہوں آئینہ وفا ہوں میں

کہاں یہ وسعت جلوہ کہاں یہ دیدۂ تنگ

کبھی تجھے کبھی اپنے کو دیکھتا ہوں میں

شہید عشق کے جلوے کی انتہا ہی نہیں

ہزار رنگ سے عالم میں رونما ہوں میں

مرا وجود حقیقت مرا عدم دھوکا

فنا کی شکل میں سرچشمۂ بقا ہوں میں

ہے تیری آنکھ میں پنہاں مرا وجود و عدم

نگاہ پھیر لے پھر دیکھ کیا سے کیا ہوں میں

مرا وجود بھی تھا کوئی چیز کیا معلوم

اس اعتبار سے پہلے ہی مٹ چکا ہوں میں

شمار کس میں کروں نسبت حقیقی کو

خدا نہیں ہوں مگر مظہر خدا ہوں میں

مرا نشاں نگہ حق نگر پہ ہے موقوف

نہ خود شناس ہوں ہادیؔ نہ خود نما ہوں میں

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hazar KHak Ke Zarron Mein Mil Gaya Hun Main In Urdu By Famous Poet Hadi Machlishahri. Hazar KHak Ke Zarron Mein Mil Gaya Hun Main is written by Hadi Machlishahri. Enjoy reading Hazar KHak Ke Zarron Mein Mil Gaya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hadi Machlishahri. Free Dowlonad Hazar KHak Ke Zarron Mein Mil Gaya Hun Main by Hadi Machlishahri in PDF.