جو پردوں میں خود کو چھپائے ہوئے ہیں

جو پردوں میں خود کو چھپائے ہوئے ہیں

قیامت وہی تو اٹھائے ہوئے ہیں

تری انجمن میں جو آئے ہوئے ہیں

غم دو جہاں کو بھلائے ہوئے ہیں

پہاڑوں سے بھی جو اٹھائے نہ اٹھا

وہ بار وفا ہم اٹھائے ہوئے ہیں

کوئی شام کے وقت آئے گا لیکن

سحر سے ہم آنکھیں بچھائے ہوئے ہیں

جہاں بجلیاں خود اماں ڈھونڈتی ہیں

وہاں ہم نشیمن بنائے ہوئے ہیں

غزل آبرو ہے تو اردو زباں کی

تری آبرو ہم بچائے ہوئے ہیں

یہ اشعار یوں ہی نہیں درد آگیں

حفیظؔ آپ بھی چوٹ کھائے ہوئے ہیں

(908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Pardon Mein KHud Ko Chhupae Hue Hain In Urdu By Famous Poet Hafeez Banarasi. Jo Pardon Mein KHud Ko Chhupae Hue Hain is written by Hafeez Banarasi. Enjoy reading Jo Pardon Mein KHud Ko Chhupae Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Banarasi. Free Dowlonad Jo Pardon Mein KHud Ko Chhupae Hue Hain by Hafeez Banarasi in PDF.