مل جائے مے تو سجدۂ شکرانہ چاہیے

مل جائے مے تو سجدۂ شکرانہ چاہیے

پیتے ہی ایک لغزش مستانہ چاہیے

ہاں احترام کعبہ و بتخانہ چاہیے

مذہب کی پوچھیے تو جداگانہ چاہیے

رندان مے پرست سیہ مست ہی سہی

اے شیخ گفتگو تو شریفانہ چاہیے

دیوانگی ہے عقل نہیں ہے کہ خام ہو

دیوانہ ہر لحاظ سے دیوانہ چاہیے

اس زندگی کو چاہیے سامان زندگی

کچھ بھی نہ ہو تو شیشہ و پیمانہ چاہیے

او ننگ اعتبار دعا پر نہ رکھ مدار

او بے وقوف ہمت مردانہ چاہیے

رہنے دے جام جم مجھے انجام جم سنا

کھل جائے جس سے آنکھ وہ افسانہ چاہیے

(1379) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mil Jae Mai To Sajda-e-shukrana Chahiye In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Mil Jae Mai To Sajda-e-shukrana Chahiye is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Mil Jae Mai To Sajda-e-shukrana Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Mil Jae Mai To Sajda-e-shukrana Chahiye by Hafeez Jalandhari in PDF.