سمٹتی شام اگر درد کو جگائے گی

سمٹتی شام اگر درد کو جگائے گی

تو صبح نوحۂ معتوب گنگنائے گی

میں ہنس پڑوں گا تو پھر کسمسا اٹھے گی فضا

ہوائے تند مری لو جو گدگدائے گی

نمو میں موج بنے گی تمازت فردا

ردائے تیرگی جتنے قدم بڑھائے گی

زمین گائے گی آم اور جامنوں کے گیت

برستی بدلی وہ سر تال آزمائے گی

جہاں پہ چاند زمیں سے لپٹ کے مہکے گا

نشے میں چاندنی گیت اپنے گنگنائے گی

زمیں ستارے فلک ایک ہوں گے گردش میں

رتیں وہ ایسی اگر اپنے ساتھ لائے گی

ہزار بعد و تفاؤت کے باوجود حنیفؔ

وہاں بھی مجھ سے ملے گی جہاں وہ جائے گی

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SimaTti Sham Agar Dard Ko Jagaegi In Urdu By Famous Poet Hanif Tarin. SimaTti Sham Agar Dard Ko Jagaegi is written by Hanif Tarin. Enjoy reading SimaTti Sham Agar Dard Ko Jagaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hanif Tarin. Free Dowlonad SimaTti Sham Agar Dard Ko Jagaegi by Hanif Tarin in PDF.