پھر ان کی یاد کے دیپک جلائے ہیں میں نے

پھر ان کی یاد کے دیپک جلائے ہیں میں نے

کہ خفتہ حسرت و ارماں جگائے ہیں میں نے

زمانہ جن کے تصور سے ہی لرز اٹھے

قلیل عمر میں وہ غم اٹھائے ہیں میں نے

غم و الم کے سمندر میں ڈوب کر اکثر

نشاط و عیش کے نغمات گائے ہیں میں نے

نہیں نہیں ہے نہیں قابل یقیں کوئی

خدا کے بندے بہت آزمائے ہیں میں نے

ہوا ہے آج یہ اک لمحۂ طرب حاصل

وگرنہ آنسو ہی آنسو بہائے ہیں میں نے

جمالؔ تلخ تجربات بغض و نفرت سے

ترانے مہر و وفا کے سنائے ہیں میں نے

(634) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Unki Yaad Ke Dipak Jalae Hain Maine In Urdu By Famous Poet Harbans Lal Aneja 'jamaal'. Phir Unki Yaad Ke Dipak Jalae Hain Maine is written by Harbans Lal Aneja 'jamaal'. Enjoy reading Phir Unki Yaad Ke Dipak Jalae Hain Maine Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Harbans Lal Aneja 'jamaal'. Free Dowlonad Phir Unki Yaad Ke Dipak Jalae Hain Maine by Harbans Lal Aneja 'jamaal' in PDF.