گدھوں کا چیلنج

جو رہبر اقوام سے موسوم گدھے ہیں

کم بخت وہ پیدائشی مظلوم گدھے ہیں

آسائش و آرام سے محروم گدھے ہیں

پبلک کی طرح جتنے بھی معصوم گدھے ہیں

عزت ہے گدھوں کی نہ ٹھکانہ ہے گدھوں کا

لیڈر یہی کہتا ہے زمانہ ہے گدھوں کا

فطرت سگ خوں خوار کی انسان میں آئی

غیروں سے محبت ہے تو اپنوں سے لڑائی

خوئے خر مظلوم بشر نے نہیں پائی

کرتا ہے مسلماں کی مسلمان پٹائی

مسلم کی طرح کوئی بھی نادان نہیں ہے

صد شکر کہ خر اک بھی مسلمان نہیں ہے

ہم گھاس کا شکوہ نہ طلب دال کریں گے

آواز میں پیدا نیا سر تال کریں گے

مل جل کے گدھے ظلم کو پامال کریں گے

انساں کی بقا کے لیے ہڑتال کریں گے

اے راہبرو چین سے جینے نہیں دیں گے

انساں کا لہو آپ کو پینے نہیں دیں گے

لیڈر ہے وہ غنڈوں کو جو سردار بنائے

انساں کے دماغوں کو شرربار بنائے

کرسی کے لیے موت کے کردار بنائے

مرنے کے لیے ایٹمی ہتھیار بنائے

گولوں سے بھرا ایک بھی صندوق نہیں ہے

ہاتھوں میں گدھوں کے کوئی بندوق نہیں ہے

آلات جدل آپ نے ایجاد کئے ہیں

پیدا بھی نئے طرز کے جلاد کئے ہیں

کچھ جیل سے قزاق بھی آزاد کئے ہیں

ویران مکاں شہر بھی برباد کئے ہیں

پاؤں کسی لیڈر کا نہ دیں گے گدھے جمنے

جس روز سیاست میں قدم رکھ دیا ہم نے

(657) ووٹ وصول ہوئے

ہرفن لکھنوی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Gadhon Ka Challenge In Urdu By Famous Poet Harfan Lakhnavi. Gadhon Ka Challenge is written by Harfan Lakhnavi. Enjoy reading Gadhon Ka Challenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Harfan Lakhnavi. Free Dowlonad Gadhon Ka Challenge by Harfan Lakhnavi in PDF.