جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے (ردیف .. ن)

جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے

وہ مندر اور ہوتے ہیں شوالے اور ہوتے ہیں

دہان زخم سے کہتے ہیں جن کو مرحبا بسمل

وہ خنجر اور ہوتے ہیں وہ بھالے اور ہوتے ہیں

جنہیں محرومیٔ تاثیر ہی اصل تمنا ہے

وہ آہیں اور ہوتی ہیں وہ نالے اور ہوتے ہیں

جنہیں حاصل ہے تیرا قرب خوش قسمت سہی لیکن

تری حسرت لیے مر جانے والے اور ہوتے ہیں

جو ٹھوکر ہی نہیں کھاتے وہ سب کچھ ہیں مگر واعظ

وہ جن کو دست رحمت خود سنبھالے اور ہوتے ہیں

تلاش شمع سے پیدا ہے سوز ناتمام اخترؔ

خود اپنی آگ میں جل جانے والے اور ہوتے ہیں

(1127) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Tujhko BiTha Kar Pujte Hain Pujne Wale In Urdu By Famous Poet Hari Chand Akhtar. Jahan Tujhko BiTha Kar Pujte Hain Pujne Wale is written by Hari Chand Akhtar. Enjoy reading Jahan Tujhko BiTha Kar Pujte Hain Pujne Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hari Chand Akhtar. Free Dowlonad Jahan Tujhko BiTha Kar Pujte Hain Pujne Wale by Hari Chand Akhtar in PDF.