چاہے سو ہمیں کر تو گنہ گار ہیں تیرے

چاہے سو ہمیں کر تو گنہ گار ہیں تیرے

تقدیر تھی اپنی کہ گرفتار ہیں تیرے

مرتے ہیں کبھی آ کے ہماری بھی خبر لے

آہ اے بت بے درد یہ بیمار ہیں تیرے

نقد دل و دیں مفت میں دے بیٹھیں گے آخر

ہم عاشق مفلس کہ خریدار ہیں تیرے

خواہش ہے نہ بوسے کی نہ آغوش سے مطلب

دیدار کے یاں صرف طلب گار ہیں تیرے

ہے روئے زمیں عرصۂ محشر انہیں ہر روز

جو دل شدۂ قامت و رفتار ہیں تیرے

ہم وصل میں اور ہجر میں جلتے رہے ان سے

کیا داغ جگر یہ گل رخسار ہیں تیرے

سوگند ہے حسرتؔ مجھے اعجاز سخن کی

یہ سحر ہیں جادو ہیں نہ اشعار ہیں تیرے

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chahe So Hamein Kar Tu Gunahgar Hain Tere In Urdu By Famous Poet Hasrat Azimabadi. Chahe So Hamein Kar Tu Gunahgar Hain Tere is written by Hasrat Azimabadi. Enjoy reading Chahe So Hamein Kar Tu Gunahgar Hain Tere Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasrat Azimabadi. Free Dowlonad Chahe So Hamein Kar Tu Gunahgar Hain Tere by Hasrat Azimabadi in PDF.