دیکھیں تجھے نہ آویں گے ہم

دیکھیں تجھے نہ آویں گے ہم

کہنا نہیں کر دکھاویں گے ہم

یہ جور کوئی اٹھاوے کب تک

اٹھ در ہی سے تیرے جاویں گے ہم

گھر سے مجھے مت نکال سن رکھ

جاویں گے تو پھر نہ آویں گے ہم

تو قطع نظر تو ہم سے کر دیکھ

نظروں سے تجھے گراویں گے ہم

دو دن کبھو ترے گھر نہ آویں

گھر اپنے تجھے بلاویں گے ہم

گھر اس کا تو ڈھونڈ کر کے پایا

یارب اسے گھر بھی پاویں گے ہم

اغماض کرے ہے سب سمجھ کر

کیا حال اسے سناویں گے ہم

بوسے تو دیے ہیں تیں تو ہنس ہنس

گالی تری کیوں نہ کھاویں گے ہم

اتنی بھی پکا نہ میری چھاتی

اے غیر تجھے رجھاویں گے ہم

دل وہ تجھے پوچھے یا نہ پوچھے

پر یاد تری دلاویں گے ہم

تاب اس کی جفاؤں کی کسی طرح

حسرتؔ اب تو نہ لاویں گے ہم

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekhen Tujhe Na Aawenge Hum In Urdu By Famous Poet Hasrat Azimabadi. Dekhen Tujhe Na Aawenge Hum is written by Hasrat Azimabadi. Enjoy reading Dekhen Tujhe Na Aawenge Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasrat Azimabadi. Free Dowlonad Dekhen Tujhe Na Aawenge Hum by Hasrat Azimabadi in PDF.