محدود نگاہی کے صنم ٹوٹ رہے ہیں

محدود نگاہی کے صنم ٹوٹ رہے ہیں

تاریک اجالوں کے بھرم ٹوٹ رہے ہیں

اس دور کی بدلی ہوئی رفتار کا عالم

شیشوں کی طرح نقش قدم ٹوٹ رہے ہیں

تشنہ ہے مرا جام تو کچھ غم نہیں ساقی

یہ غم ہے کہ رندوں کے بھرم ٹوٹ رہے ہیں

اس راز کو ارباب سیاست سے نہ پوچھو

کیوں رابطۂ دیر و حرم ٹوٹ رہے ہیں

یہ زیست ہے یا ریت کا کمزور گھروندا

بن بن کے یوں ہی صدیوں سے ہم ٹوٹ رہے ہیں

حالات کا یہ رخ بھی حیاتؔ آپ سمجھ لیں

کیوں ظلم بہ انداز کرم ٹوٹ رہے ہیں

(755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mahdud-nigahi Ke Sanam TuT Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Hayat Warsi. Mahdud-nigahi Ke Sanam TuT Rahe Hain is written by Hayat Warsi. Enjoy reading Mahdud-nigahi Ke Sanam TuT Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Warsi. Free Dowlonad Mahdud-nigahi Ke Sanam TuT Rahe Hain by Hayat Warsi in PDF.