قیامتیں گزر گئیں روایتوں کی سوچ میں

قیامتیں گزر گئیں روایتوں کی سوچ میں

خلش جو تھی وہی رہی محبتوں کی سوچ میں

یہ اب کھلا کہ اس کی شاعری میں میری بات کا

جو رنگ خاص تھا مٹا اضافتوں کی سوچ میں

میں اپنے چہرۂ جنوں کو آئنے میں دیکھ لوں

تو عکس بجھ نہ جائے گا حقیقتوں کی سوچ میں

میں اپنی دھوپ چھاؤں کی ضمانتیں نہ دے سکوں

تو آپ کیوں جلیں بجھیں تمازتوں کی سوچ میں

عجب مذاق اس کا تھا کہ سر سے پاؤں تک مجھے

وفاؤں سے بھگو دیا ندامتوں کی سوچ میں

گئی رتوں نے ہنس کے راستوں کے زخم بھر دیے

حمیراؔ آج کون تھا مسافتوں کی سوچ میں

(777) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qayamaten Guzar Gain Riwayaton Ki Soch Mein In Urdu By Famous Poet Humaira Rahman. Qayamaten Guzar Gain Riwayaton Ki Soch Mein is written by Humaira Rahman. Enjoy reading Qayamaten Guzar Gain Riwayaton Ki Soch Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Humaira Rahman. Free Dowlonad Qayamaten Guzar Gain Riwayaton Ki Soch Mein by Humaira Rahman in PDF.