خوں میں تر صبر کی چادر کہاں لے جاؤ گے

خوں میں تر صبر کی چادر کہاں لے جاؤ گے

زندگانی کو برہنہ سر کہاں لے جاؤ گے

آ گئے احکام نواب بولنا ممنوع ہے

تم سخنور لب گستر کہاں لے جاؤ گے

ٹوٹ جائیں گے ضوابط چیخ اٹھے گا ضمیر

دور نظروں سے ہر اک منظر کہاں لے جاؤ گے

ترک اولیٰ کی سزا یہ پتھروں کا شہر ہے

اب بھلا یہ کانچ کا پیکر کہاں لے جاؤ گے

شوق کے پر پیچ رستے اور عناصر سنگ میل

گر اٹھا بھی لو تو یہ پتھر کہاں لے جاؤ گے

آگہی کا رزق کب ملتا ہے اور کس سمت سے

کاسۂ ذوق نظر در در کہاں لے جاؤ گے

ہجر کی شب کا ہے یہ پچھلا پہر اٹھو شہابؔ

رو چکے شب بھر یہ چشم تر کہاں لے جاؤ گے

(886) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHun Mein Tar Sabr Ki Chadar Kahan Le Jaoge In Urdu By Famous Poet Iffat Abbas. KHun Mein Tar Sabr Ki Chadar Kahan Le Jaoge is written by Iffat Abbas. Enjoy reading KHun Mein Tar Sabr Ki Chadar Kahan Le Jaoge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iffat Abbas. Free Dowlonad KHun Mein Tar Sabr Ki Chadar Kahan Le Jaoge by Iffat Abbas in PDF.