اپنا اپنا دکھ بتلانا ہوتا ہے

اپنا اپنا دکھ بتلانا ہوتا ہے

مٹی سے تصویر میں آنا ہوتا ہے

میری صبح ذرا کچھ دیر سے ہوتی ہے

مجھے کسی کو خواب سنانا ہوتا ہے

نئے نئے منظر کا حصہ بنتا ہوں

جیسے جیسے جسم پرانا ہوتا ہے

اک چڑیا مجھ سے بھی پہلے اٹھتی ہے

جیسے اس کو دفتر جانا ہوتا ہے

یار کتابیں کتنی جھوٹی ہوتی ہیں

ان میں کوئی اور زمانہ ہوتا ہے

گھر کے اندر اتنی گلیاں پڑتی ہیں

کبھی کبھار ہی باہر جانا ہوتا ہے

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apna Apna Dukh Batlana Hota Hai In Urdu By Famous Poet Iliyas Babar Aawan. Apna Apna Dukh Batlana Hota Hai is written by Iliyas Babar Aawan. Enjoy reading Apna Apna Dukh Batlana Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iliyas Babar Aawan. Free Dowlonad Apna Apna Dukh Batlana Hota Hai by Iliyas Babar Aawan in PDF.