اپنے در سے جو اٹھاتے ہیں ہمیں

اپنے در سے جو اٹھاتے ہیں ہمیں

خاک میں آپ ملاتے ہیں ہمیں

ہے جو منظور جفا در پردہ

منہ وہ غیروں میں دکھاتے ہیں ہمیں

غیر کو پاس بٹھا رکھتے ہیں

جب کبھی آپ بلاتے ہیں ہمیں

گرمیاں غیر کو دکھلا دکھلا

بزم میں آپ جلاتے ہیں ہمیں

شب فرقت میں فلک کے تارے

داغ دل یاد دلاتے ہیں ہمیں

ان کے انداز سخن ہیں معلوم

غیر کو کہہ کے سناتے ہیں ہمیں

پھر کسی گل پہ ہوا دل مائل

داغ تازہ نظر آتے ہیں ہمیں

چھوڑ دیں آپ کی ہم راہی ہم

واہ کیا راہ بتاتے ہیں ہمیں

تو ہمیں راہ بتائے جس سے

غیر وہ راہ بتاتے ہیں ہمیں

عطر گل سے نہیں جب دل بھرتا

اپنا رومال سونگھاتے ہیں ہمیں

شب کو افسانۂ دل کہہ کے اثرؔ

آپ روتے ہیں رلاتے ہیں ہمیں

(674) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Dar Se Jo UThate Hain Hamein In Urdu By Famous Poet Imdad Imam Asar. Apne Dar Se Jo UThate Hain Hamein is written by Imdad Imam Asar. Enjoy reading Apne Dar Se Jo UThate Hain Hamein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Imam Asar. Free Dowlonad Apne Dar Se Jo UThate Hain Hamein by Imdad Imam Asar in PDF.