وہ آتے جاتے ادھر دیکھتا ذرا سا ہے

وہ آتے جاتے ادھر دیکھتا ذرا سا ہے

نہیں ہے ربط مگر رابطہ ذرا سا ہے

یہ کوفیوں کی کہانی ہے میرے دوست مگر

یہاں پہ آپ کا بھی تذکرہ ذرا سا ہے

اب اس کو کاٹنے میں جانے کتنی عمر لگے

ہمارے درمیاں جو فاصلہ ذرا سا ہے

نگاہ ایک سڑک ہے اور اس کی منزل دل

ادھر سے جاوے تو یہ راستہ ذرا سا ہے

تجھے لگا کہ تو کر لے گا صبر میرے بغیر

تو کر کے دیکھ ہی لے تجربہ ذرا سا ہے

ادھر کبیرؔ بگولے ہوا کے تند و تیز

اور اس طرف یہ اکیلا دیا ذرا سا ہے

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Aate-jate Idhar Dekhta Zara Sa Hai In Urdu By Famous Poet Inam Kabeer. Wo Aate-jate Idhar Dekhta Zara Sa Hai is written by Inam Kabeer. Enjoy reading Wo Aate-jate Idhar Dekhta Zara Sa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inam Kabeer. Free Dowlonad Wo Aate-jate Idhar Dekhta Zara Sa Hai by Inam Kabeer in PDF.