جاں سے گزرے بھی تو دریا سے گزاریں گے تمہیں

جاں سے گزرے بھی تو دریا سے گزاریں گے تمہیں

ساتھ مت چھوڑنا ہم پار اتاریں گے تمہیں

تم سنو یا نہ سنو ہاتھ بڑھاؤ نہ بڑھاؤ

ڈوبتے ڈوبتے اک بار پکاریں گے تمہیں

دل پہ آتا ہی نہیں فصل طرب میں کوئی پھول

جان، اس شاخ شجر پر تو نہ واریں گے تمہیں

کھیل یہ ہے کہ کسے کون سوا چاہتا ہے

جیت جاؤ گے تو جاں نذر گزاریں گے تمہیں

کیسی زیبائی ہے جب سے تمہیں چاہا ہم نے

اور چاہیں گے تمہیں اور سنواریں گے تمہیں

عشق میں ہم کوئی دعویٰ نہیں کرتے لیکن

کم سے کم معرکۂ جاں میں نہ ہاریں گے تمہیں

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaan Se Guzre Bhi To Dariya Se Guzarenge Tumhein In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Jaan Se Guzre Bhi To Dariya Se Guzarenge Tumhein is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Jaan Se Guzre Bhi To Dariya Se Guzarenge Tumhein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Jaan Se Guzre Bhi To Dariya Se Guzarenge Tumhein by Irfan Siddiqi in PDF.