میرے ہونے میں کسی طور سے شامل ہو جاؤ

میرے ہونے میں کسی طور سے شامل ہو جاؤ

تم مسیحا نہیں ہوتے ہو تو قاتل ہو جاؤ

دشت سے دور بھی کیا رنگ دکھاتا ہے جنوں

دیکھنا ہے تو کسی شہر میں داخل ہو جاؤ

جس پہ ہوتا ہی نہیں خون دو عالم ثابت

بڑھ کے اک دن اسی گردن میں حمائل ہو جاؤ

وہ ستم گر تمہیں تسخیر کیا چاہتا ہے

خاک بن جاؤ اور اس شخص کو حاصل ہو جاؤ

عشق کیا کار ہوس بھی کوئی آسان نہیں

خیر سے پہلے اسی کام کے قابل ہو جاؤ

ابھی پیکر ہی جلا ہے تو یہ عالم ہے میاں

آگ یہ روح میں لگ جائے تو کامل ہو جاؤ

میں ہوں یا موج فنا اور یہاں کوئی نہیں

تم اگر ہو تو ذرا راہ میں حائل ہو جاؤ

(687) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao by Irfan Siddiqi in PDF.