میرے ہاتھوں میں نہیں کوئی ہنر اب کے برس

میرے ہاتھوں میں نہیں کوئی ہنر اب کے برس

جانے کس اسم پہ کھلتا ہے یہ در اب کے برس

کچھ تو بھگتا گئے ناکردہ گناہوں کی سزا

زد پہ آندھی کے ہیں کچھ اور شجر اب کے برس

رقص آسیب کا جاری ہے مرے شہروں میں

کس کو درکار ہے کس شخص کا سر اب کے برس

جی جلائے گا یہ آوارہ و بے در ہونا

دل دکھائیں گے یہ مہکے ہوئے گھر اب کے برس

تری الفت تری چاہت تری شفقت کے طفیل

کتنا برسے گا مرا دیدۂ تر اب کے برس

جان پچھلا بھی برس ہم نے تو رو رو کاٹا

تم کو درپیش ہیں کچھ اور سفر اب کے برس

مجھ کو چھو میرے شب و روز کو روشن کر دے

میرے آنگن میں بھی پل بھر کو ٹھہر اب کے برس

وہ تو ہر دن سے کہیں بڑھ کے چمکتا دن تھا

ترے آنے کی جب آئی تھی خبر اب کے برس

تو نے ہر بار بہت خود کو بگاڑا عرشیؔ

میری گر مان تو جی بھر کے سنور اب کے برس

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Hathon Mein Nahin Koi Hunar Ab Ke Baras In Urdu By Famous Poet Irshad Arshii. Mere Hathon Mein Nahin Koi Hunar Ab Ke Baras is written by Irshad Arshii. Enjoy reading Mere Hathon Mein Nahin Koi Hunar Ab Ke Baras Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Arshii. Free Dowlonad Mere Hathon Mein Nahin Koi Hunar Ab Ke Baras by Irshad Arshii in PDF.