چاند اپنی وسعتوں میں گم شدہ رہ جائے گا

چاند اپنی وسعتوں میں گم شدہ رہ جائے گا

ہم نہ ہوں گے تو کہاں کوئی دیا رہ جائے گا

رفتہ رفتہ ذہن کے سب قمقمے بجھ جائیں گے

اور اک اندھے نگر کا راستہ رہ جائے گا

تتلیوں کے ساتھ ہی پاگل ہوا کھو جائے گی

پتیوں کی اوٹ میں کوئی چھپا رہ جائے گا

زرد پتوں کی طرح اک دن بکھر جائے گا تو

جا چکے موسم کو تنہا سوچتا رہ جائے گا

شہر ویراں میں ہزاروں خواب لے کر اک دیا

زد پہ طوفانوں کی ہوگا اور جلا رہ جائے گا

ڈوبتے تاروں کی صورت کچھ لکیریں چھوڑ کر

میرے ہونے اور نہ ہونے کا سرا رہ جائے گا

آندھیاں کر دیں گی گل عشرتؔ فصیلوں کے چراغ

اک دیا لیکن تمنا کا جلا رہ جائے گا

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Apni Wusaton Mein Gum-shuda Rah Jaega In Urdu By Famous Poet Ishrat Rumani. Chand Apni Wusaton Mein Gum-shuda Rah Jaega is written by Ishrat Rumani. Enjoy reading Chand Apni Wusaton Mein Gum-shuda Rah Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishrat Rumani. Free Dowlonad Chand Apni Wusaton Mein Gum-shuda Rah Jaega by Ishrat Rumani in PDF.