ستائش جن کا پیشہ ہو گیا ہے

ستائش جن کا پیشہ ہو گیا ہے

انہیں شہرت کا چسکا ہو گیا ہے

مجھے کیا تیرا سودا ہو گیا ہے

جنوں کا میرے چرچا ہو گیا ہے

نظر آتی نہیں سڑکوں پہ لاشیں

امیر شہر اندھا ہو گیا ہے

تری یادوں سے میرا دل تھا روشن

ترے ملنے سے تنہا ہو گیا ہے

ترے آنچل کے اڑنے سے فضا میں

گلوں کا رنگ چوکھا ہو گیا ہے

تمہارا نام کیا آیا لبوں پر

کہ اک طوفان برپا ہو گیا ہے

بہت ہم کو تھا طالب ناز جس پر

وہی اب دل کسی کا ہو گیا ہے

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sataish Jin Ka Pesha Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Ishtiyaq Talib. Sataish Jin Ka Pesha Ho Gaya Hai is written by Ishtiyaq Talib. Enjoy reading Sataish Jin Ka Pesha Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishtiyaq Talib. Free Dowlonad Sataish Jin Ka Pesha Ho Gaya Hai by Ishtiyaq Talib in PDF.