مرنے والے خوب چھوٹے گردش ایام سے

مرنے والے خوب چھوٹے گردش ایام سے

سو رہے ہیں پاؤں پھیلائے ہوئے آرام سے

اور تو مطلب نہیں کچھ ہم کو دور جام سے

ہاں عوض لیتا ہے ساقی گردش ایام سے

گرچہ ترک آشنائی کو زمانہ ہو گیا

لیکن اب تک چونک اٹھتے ہیں وہ میرے نام سے

اشتیاق مے کشی کچھ مے کشی سے کم نہیں

ہم تو ساقی مست ہو جاتے ہیں خالی جام سے

مے کدے کا راز پردے ہی میں رہنا خوب تھا

دیکھ ساقی شیشہ کچھ کہتا ہے تھک کر جام سے

زلف سنبل نکہت گل موج سبزہ موج آب

باغ میں کوئی جگہ خالی نہ دیکھی دام سے

ہم فقیر مے کدہ ساقی ہمیں کیا چاہیئے

ہے وہی کافی چھلک جاتی ہے جتنی جام سے

بے نشاں تجھ کو سمجھ کر صبر آ جاتا مجھے

پر یہ مشکل ہے کہ میں واقف ہوں تیرے نام سے

کیا خدا کی شان ہے جن کا وظیفہ تھا جلیلؔ

آج وہ کہتے ہیں میں واقف نہیں اس نام سے

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Marne Wale KHub ChhuTe Gardish-e-ayyam Se In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Marne Wale KHub ChhuTe Gardish-e-ayyam Se is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Marne Wale KHub ChhuTe Gardish-e-ayyam Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Marne Wale KHub ChhuTe Gardish-e-ayyam Se by Jaleel Manikpuri in PDF.