لکھنا ہے سر گذشت قلم ناز سے اٹھا

لکھنا ہے سر گذشت قلم ناز سے اٹھا

ہر نقطۂ حیات کو آغاز سے اٹھا

ہر ماسوا کے خوف کو جس نے مٹا دیا

نعرہ وہ لا تذر کا میرے ساز سے اٹھا

جو بھی بھرم تھا چاند ستاروں کا کھل گیا

پردہ کچھ ایسا جرأت پرواز سے اٹھا

وہ شور جس سے عظمت شاہی لرز گئی

تبریز‌ و قم سے مشہد و شیراز سے اٹھا

افسردہ انجمن ہے فسردہ ہیں اہل دل

یہ کون آج جلوہ گہہ ناز سے اٹھا

یہ نونہال باغ تمنا کے پھول ہیں

آغوش دل میں ان کو ذرا ناز سے اٹھا

مر جاؤں گا تو لوگ کہیں گے یہی جمیلؔ

اک مرد حق کی لاش ہے اعزاز سے اٹھا

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Likhna Hai Sar-guzasht Qalam Naz Se UTha In Urdu By Famous Poet Jameel Azimabadi. Likhna Hai Sar-guzasht Qalam Naz Se UTha is written by Jameel Azimabadi. Enjoy reading Likhna Hai Sar-guzasht Qalam Naz Se UTha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Azimabadi. Free Dowlonad Likhna Hai Sar-guzasht Qalam Naz Se UTha by Jameel Azimabadi in PDF.