نظر ملا کے نظر سے گرا دیا تم نے

نظر ملا کے نظر سے گرا دیا تم نے

مجھے بتاؤ خدارا یہ کیا کیا تم نے

مجھی پہ وار کیا اور مجھی کو بھول گئے

مری وفا کا یہ اچھا صلہ دیا تم نے

نہ اپنے طرز ستم پر نگاہ کی تم نے

ہماری بات کو اتنا بڑھا دیا تم نے

تم آ کے کیا متبسم ہوئے لحد پر مری

چراغ گور غریباں جلا دیا تم نے

ہمیں تو ہوش نہیں تم کو علم ہوگا ضرور

کہ کس قصور پہ دل سے بھلا دیا تم نے

کسی کے جور کا تسنیمؔ یہ فسانہ ہے

کہ جس کو نظم بنا کر سنا دیا تم نے

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Mila Ke Nazar Se Gira Diya Tumne In Urdu By Famous Poet Jameela Khatoon Tasneem. Nazar Mila Ke Nazar Se Gira Diya Tumne is written by Jameela Khatoon Tasneem. Enjoy reading Nazar Mila Ke Nazar Se Gira Diya Tumne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameela Khatoon Tasneem. Free Dowlonad Nazar Mila Ke Nazar Se Gira Diya Tumne by Jameela Khatoon Tasneem in PDF.