محبتوں کے پلے کیسے نفرتوں میں ڈھلے

محبتوں کے پلے کیسے نفرتوں میں ڈھلے

یہ سوچ سوچ کے ہم شہر تیرا چھوڑ چلے

اسی خیال سے کرتا نہیں پر افشانی

مرے پروں کی رگڑ سے کہیں فلک نہ جلے

یہ کہہ رہی تھی حسینہ تماش بینوں سے

جو آپ لوگ ہیں اچھے تو ہم برے ہی بھلے

حیات و موت کہانی ہے سائبانوں کی

کبھی فلک کے تلے ہم کبھی زمیں کے تلے

ترے فراق کے صدمے قبول ہیں لیکن

جفا کے بعد چلے تو وفا کا دور چلے

یہ جانشین قمر میری دسترس میں نہیں

دیے کی موج ہے بجھ کر جلے جلے نہ جلے

عجب طریق سے اترا وصال کا لمحہ

پڑے ہیں جان کے لالے لگا کے اس کو گلے

(623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbaton Ke Pale Kaise Nafraton Mein Dhale In Urdu By Famous Poet Jan Kashmiri. Mohabbaton Ke Pale Kaise Nafraton Mein Dhale is written by Jan Kashmiri. Enjoy reading Mohabbaton Ke Pale Kaise Nafraton Mein Dhale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jan Kashmiri. Free Dowlonad Mohabbaton Ke Pale Kaise Nafraton Mein Dhale by Jan Kashmiri in PDF.