کیا بتاؤں مجھے کیا لگتا ہے

کیا بتاؤں مجھے کیا لگتا ہے

ہر نفس تیر جفا لگتا ہے

ہوں وہ خوددار کسی سے کیا کہوں

سانس لینا بھی برا لگتا ہے

پھلتے دیکھی ہے کہیں شاخ ستم

میرے کہنے کا برا لگتا ہے

حادثے بھی ہیں بڑے کام کی چیز

دوست دشمن کا پتا لگتا ہے

میرا سر تو کہیں جھکتا ہی نہیں

تیرا نقش کف پا لگتا ہے

کیا کہوں حالت دل اے جرارؔ

درد کچھ اور سوا لگتا ہے

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Bataun Mujhe Kya Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Jarrar Chhaulisi. Kya Bataun Mujhe Kya Lagta Hai is written by Jarrar Chhaulisi. Enjoy reading Kya Bataun Mujhe Kya Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jarrar Chhaulisi. Free Dowlonad Kya Bataun Mujhe Kya Lagta Hai by Jarrar Chhaulisi in PDF.