یاد فراموش

ہچکیاں آتی ہیں دل ڈوب رہا ہے شاید

آج بھولے سے تمہیں یاد مری آئی ہے

یاد ہے تم نے اک امردو جو کچا تھا ابھی

نام سے میرے چنا تھا جس پر

اپنے ہاتھوں سے سیہ کپڑا بھی باندھا تھا مگر

جس کی لگنی تھی نظر لگ کے رہی

کیا اسی پیڑ کے نیچے ہو ذرا سوچو تو

بے ثمر شاخ لچکتی ہے تو کیا ہوتا ہے

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad-faramosh In Urdu By Famous Poet Javed Kamal Rampuri. Yaad-faramosh is written by Javed Kamal Rampuri. Enjoy reading Yaad-faramosh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Kamal Rampuri. Free Dowlonad Yaad-faramosh by Javed Kamal Rampuri in PDF.