دنیا ہے تیز دھوپ سمندر ہے جیسے تو

دنیا ہے تیز دھوپ سمندر ہے جیسے تو

بس ایک سانس اور کہ منظر ہے جیسے تو

یہ اور بات ہے کہ بہت مقتدر ہوں میں

ہے دسترس میں کوئی تو پل بھر ہے جیسے تو

بس چلتے چلتے مجھ کو بدن کی روش ملی

ورنہ یہ سرد شام بھی پتھر ہے جیسے تو

کیا جانے کس صدی کا تکلف ہے درمیاں

یہ روز و شب کی دھول ہی بہتر ہے جیسے تو

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duniya Hai Tez Dhup Samundar Hai Jaise Tu In Urdu By Famous Poet Javed Nasir. Duniya Hai Tez Dhup Samundar Hai Jaise Tu is written by Javed Nasir. Enjoy reading Duniya Hai Tez Dhup Samundar Hai Jaise Tu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Nasir. Free Dowlonad Duniya Hai Tez Dhup Samundar Hai Jaise Tu by Javed Nasir in PDF.