بڑی مشکل سے چھپایا ہے کوئی دیکھ نہ لے

بڑی مشکل سے چھپایا ہے کوئی دیکھ نہ لے

آنکھ میں اشک جو آیا ہے کوئی دیکھ نہ لے

یہ جو محفل میں مرے نام سے موجود ہوں میں

میں نہیں ہوں مرا دھوکا ہے کوئی دیکھ نہ لے

سات پردوں میں چھپا کر اسے رکھا ہے مگر

دل کو اب بھی یہی دھڑکا ہے کوئی دیکھ نہ لے

ڈر رہا ہوں کہ سر شام تری آنکھوں میں

میں نے جو وقت گزارا ہے کوئی دیکھ نہ لے

ہاتھ نرمی سے چھڑاتی ہوئی خلوت نے کہا

یہ جو خلوت ہے تماشا ہے کوئی دیکھ نہ لے

تیرا میرا کوئی رشتہ تو نہیں ہے لیکن

میں نے جو خواب میں دیکھا ہے کوئی دیکھ نہ لے

ساتھ چلنا ہے تو غیروں کی طرح ساتھ نہ چل

شہر کا شہر شناسا ہے کوئی دیکھ نہ لے

(1223) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDi Mushkil Se Chhupaya Hai Koi Dekh Na Le In Urdu By Famous Poet Javed Saba. BaDi Mushkil Se Chhupaya Hai Koi Dekh Na Le is written by Javed Saba. Enjoy reading BaDi Mushkil Se Chhupaya Hai Koi Dekh Na Le Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Saba. Free Dowlonad BaDi Mushkil Se Chhupaya Hai Koi Dekh Na Le by Javed Saba in PDF.