کون سا باغ

کون سے باغ میں جا کر ہو آئے

دل کی ہر بات سنا کر ہو آئے!

ایک ساعت کو جہاں دیکھا کئی چہرے تھے

خوش نما بزم میں ہر ایک طرف

پھول کے ادھ کھلتے ہوئے سہرے تھے

اک عجب آب و ہوا بکھری تھی

جس کے چلنے سے سحر اور بہت نکھری تھی

میں نے ہر سمت کہا میں ہوں! یہ تم ہو؟

تو ہے؟

ایسے عالم میں یہ کیا خوشبو ہے؟

اک عجب وقت رہا دید کا دیکھا پایا

محفل راہ میں جس جس کو زمیں پر دیکھا

اس کو اس باغ میں چلتے پایا

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Sa Bagh In Urdu By Famous Poet Jilani Kamran. Kaun Sa Bagh is written by Jilani Kamran. Enjoy reading Kaun Sa Bagh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jilani Kamran. Free Dowlonad Kaun Sa Bagh by Jilani Kamran in PDF.