جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں

جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں

میں وحشت خود پہ طاری کر رہا ہوں

چھپا کر زخم اپنے قہقہوں میں

غموں کی پردہ داری کر رہا ہوں

یہ دنیا ہے بھلا کب میرا مسکن

یہاں تو شب گزاری کر رہا ہوں

حقیقت میں یہ اک بنجر زمیں تھی

میں جس پر کاشتکاری کر رہا ہوں

زمیں دو گز نہیں ہے پاس اور میں

فلک پر دعوے داری کر رہا ہوں

بدن خود ہو رہا ہے میرا زخمی

میں کس پر سنگ باری کر رہا ہوں

انہی امراض میں خود ہوں ملوث

میں فتوے جن پہ جاری کر رہا ہوں

فلک والے تو ہوں گے ہی مخالف

زمیں والوں سے یاری کر رہا ہوں

کہاں تم بھی عبادت کر رہے ہو

اگر میں دنیا داری کر رہا ہوں

معطر ہے بدن خوشبو سے میرا

گلوں کی آبیاری کر رہا ہوں

یہ مانا خاک کا ذرہ ہوں عادلؔ

ہواؤں پر سواری کر رہا ہوں

(856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Junun Ki Aabiyari Kar Raha Hun In Urdu By Famous Poet Kamran Adil. Junun Ki Aabiyari Kar Raha Hun is written by Kamran Adil. Enjoy reading Junun Ki Aabiyari Kar Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kamran Adil. Free Dowlonad Junun Ki Aabiyari Kar Raha Hun by Kamran Adil in PDF.