ہم اہل ظرف ہیں یوں ہی خفا نہیں ہوتے

ہم اہل ظرف ہیں یوں ہی خفا نہیں ہوتے

وفا شعار کبھی بے وفا نہیں ہوتے

کچھ ایسے آنسو بھی رہتے ہیں میری پلکوں پر

جدا تو ہوتے ہیں پھر بھی جدا نہیں ہوتے

جو زخم تم نے نوازے ہیں بے سبب ہم کو

کسی بھی درد کا وہ مسئلہ نہیں ہوتے

کہا یہ کس نے کہاں سے یہ سن کے آئے ہو

جو بے سہارا ہیں وہ آسرا نہیں ہوتے

ہر ایک گام پہ جو لڑکھڑائے رہتے ہیں

غبار راہ میں وہ راستہ نہیں ہوتے

چراغ تو ہیں مگر اتنے دھندلے دھندلے کیوں

کرنؔ تمہارے تو یہ نقش پا نہیں ہوتے

(1218) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Ahl-e-zarf Hain Yun Hi KHafa Nahin Hote In Urdu By Famous Poet Kavita Kiran. Hum Ahl-e-zarf Hain Yun Hi KHafa Nahin Hote is written by Kavita Kiran. Enjoy reading Hum Ahl-e-zarf Hain Yun Hi KHafa Nahin Hote Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavita Kiran. Free Dowlonad Hum Ahl-e-zarf Hain Yun Hi KHafa Nahin Hote by Kavita Kiran in PDF.