تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے

تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے

جس لیے آئے تھے سو ہم کر چلے

زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے!

ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے

کیا ہمیں کام ان گلوں سے اے صبا

ایک دم آئے ادھر، اودھر چلے

دوستو! دیکھا تماشا یاں کا سب

تم رہو خوش ہم تو اپنے گھر چلے

آہ! بس مت جی جلا تب جانیے

جب کوئی افسوں ترا اس پر چلے

ایک میں دل ریش ہوں ویسا ہی دوست

زخم کتنوں کے سنا ہے بھر چلے

شمع کے مانند ہم اس بزم میں

چشم تر آئے تھے دامن تر چلے

ڈھونڈھتے ہیں آپ سے اس کو پرے

شیخ صاحب چھوڑ گھر ،باہر چلے

ہم نہ جانے پائے باہر آپ سے

وہ ہی آڑے آ گیا جیدھر چلے

ہم جہاں میں آئے تھے تنہا ولے

ساتھ اپنے اب اسے لے کر چلے

جوں شرر اے ہستیٔ بے بود یاں

بارے ہم بھی اپنی باری بھر چلے

ساقیا! یاں لگ رہا ہے چل چلاؤ

جب تلک بس چل سکے، ساغر چلے

دردؔ کچھ معلوم ہے یہ لوگ سب

کس طرف سے آئے تھے کیدھر چلے

(2743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tohmat-e-chand Apne Zimme Dhar Chale In Urdu By Famous Poet Khwaja Meer Dard. Tohmat-e-chand Apne Zimme Dhar Chale is written by Khwaja Meer Dard. Enjoy reading Tohmat-e-chand Apne Zimme Dhar Chale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khwaja Meer Dard. Free Dowlonad Tohmat-e-chand Apne Zimme Dhar Chale by Khwaja Meer Dard in PDF.