کیا دن تھے جب چھپ چھپ کر تم پاس ہمارے آتے تھے

کیا دن تھے جب چھپ چھپ کر تم پاس ہمارے آتے تھے

کانپتے تھے بدنامی کے ڈر سے آنسو پی پی جاتے تھے

ہائے جوانی کیا موسم تھا اب وہ دن یاد آتے ہیں

روٹھتے تھے ہم ہر دم ان پہ اور وہ آ کے مناتے تھے

ہائے غضب ہے مجھ وحشی کو اس موسم میں قید کیا

سن جب شور فصل بہاراں مرغ قفس گھبراتے تھے

ذکر کیا میں آپ کا کس سے کس کے آگے نام لیا

دشمن تھے وہ لوگ مرے جو آپ کے تئیں بہکاتے تھے

ہائے وہ پہلے چاہ کا عالم کس سے میں اظہار کروں

میں تو حجاب سے آپ خجل تھا وہ مجھ سے شرماتے تھے

اس سے ہوسؔ ملنا مشکل تھا پر وہ ہم سے دور نہ تھے

ان کی ہی تصویر سے ہر دم اپنا جی بہلاتے تھے

(670) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Din The Jab Chhup Chhup Kar Tum Pas Hamare Aate The In Urdu By Famous Poet Mirza Mohammad Taqi Hawas. Kya Din The Jab Chhup Chhup Kar Tum Pas Hamare Aate The is written by Mirza Mohammad Taqi Hawas. Enjoy reading Kya Din The Jab Chhup Chhup Kar Tum Pas Hamare Aate The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Mohammad Taqi Hawas. Free Dowlonad Kya Din The Jab Chhup Chhup Kar Tum Pas Hamare Aate The by Mirza Mohammad Taqi Hawas in PDF.