اچھی نبھی بتان ستم آشنا کے ساتھ

اچھی نبھی بتان ستم آشنا کے ساتھ

اب بعد مرگ دیکھیے کیا ہو خدا کے ساتھ

جب سے وہ سن چکے ہیں کہ ہم خواب میں چلے

نیچی نگاہ بھی نہیں کرتے حیا کے ساتھ

یوں گمرہان عشق ہیں رہزن کے ساتھ خوش

گویا کہ ہو لیے ہیں کسی رہنما کے ساتھ

مانگوں دعائے مرگ تو آمیں کہے عدو

اب ان کی بد دعا ہے مرے مدعا کے ساتھ

یوں کہتے ہیں کہ تجھ کو ستائے ہی جائیں گے

گویا کہ مجھ کو عشق ہے اپنی وفا کے ساتھ

غیروں نے بے دلی سے مری پائے مدعا

میں گم ہوا نہ کیوں دل حسرت فزا کے ساتھ

شرمندۂ بتاں نہ ہوئے لاکھ لاکھ شکر

سالکؔ خدا نے ہم کو اٹھایا وفا کے ساتھ

(503) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Achchhi Nibhi Butan-e-sitam-ashna Ke Sath In Urdu By Famous Poet Mirzaa Qurbaan Alii Beg Saalik. Achchhi Nibhi Butan-e-sitam-ashna Ke Sath is written by Mirzaa Qurbaan Alii Beg Saalik. Enjoy reading Achchhi Nibhi Butan-e-sitam-ashna Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirzaa Qurbaan Alii Beg Saalik. Free Dowlonad Achchhi Nibhi Butan-e-sitam-ashna Ke Sath by Mirzaa Qurbaan Alii Beg Saalik in PDF.