وہ بچھڑا ہے تو یاد آیا

وہ بچھڑا ہے تو یاد آیا

وہ اکثر مجھ سے کہتا تھا

محبت وہ نہیں ہے جو یہ نسل نو سمجھتی ہے

یہ پہروں فون پر باتیں

یہ آئے دن ملاقاتیں

اگر یہ سب محبت ہے

تو تف ایسی محبت پر

محبت تو محبت ہے

وصال و وصل کی خواہش سے بالاتر

کہا کرتا

محبت قرب کی خواہش پہ آئے تو سمجھ لینا

ہوس نے سر اٹھایا ہے

ہوس کیا ہے

فقط جسموں کی پامالی فقط تذلیل روحوں کی

کہا کرتا محبت اور ہوتی ہے

ہوس کچھ اور ہوتی ہے

سو جب بھی قرب کی خواہش پہ آ جائے محبت تو

سنو پھر دیر مت کرنا وہیں رستہ بدل لینا

وہ بچھڑا ہے تو یاد آیا

(1794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo BichhDa Hai To Yaad Aaya In Urdu By Famous Poet Misam Ali Aagha. Wo BichhDa Hai To Yaad Aaya is written by Misam Ali Aagha. Enjoy reading Wo BichhDa Hai To Yaad Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Misam Ali Aagha. Free Dowlonad Wo BichhDa Hai To Yaad Aaya by Misam Ali Aagha in PDF.