ندامت

ہم جو اک جاں کے سفر پر ہیں رواں برسوں سے

ہم کو معلوم نہیں کب اور کہاں ختم ہو یہ

ہم تو بس تشنہ دہن لب بہ دعا کشتۂ غم

اپنے ہونے ہی میں گم پڑھ نہ سکے ہیں اب تک

وقت کے باب ندامت میں نہاں تحریریں

ان کو پڑھ لیتے تو شاید نہ یوں حیراں ہوتے

اک تماشے کی طرح وقت پہ عریاں ہوتے

اپنی خواہش کو سر بزم نہ رسوا کرتے

اپنے لمحوں کو کسی طور نہ زنداں کرتے

(527) ووٹ وصول ہوئے

محمد افسر ساجد کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Nadamat In Urdu By Famous Poet Mohammad Afsar Sajid. Nadamat is written by Mohammad Afsar Sajid. Enjoy reading Nadamat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Afsar Sajid. Free Dowlonad Nadamat by Mohammad Afsar Sajid in PDF.