گلہ اے دل ابھی سے کرتا ہے

گلہ اے دل ابھی سے کرتا ہے

عشق کا دم اسی پہ بھرتا ہے

جان دیتا ہے عیش فانی پر

بس اسی زندگی پہ مرتا ہے

راحت جاوداں کو بھول گیا

کوئی دنیا میں یہ بھی کرتا ہے

عشق بن کر جئے تو خاک جیے

زندہ وہ ہے جو ان پہ مرتا ہے

نام پر اس کے سب جو دے بیٹھا

وہی اک ہے جو نام کرتا ہے

وقف مومن ہے آزمائش عشق

اس میں پورا وہی اترتا ہے

جس کو دنیا نے نامراد کیا

وہی ناکام کام کرتا ہے

ہے مسلماں کی بس یہی پہچان

کہ فقط اک خدا سے ڈرتا ہے

قول مومن ہے اس کے فعل کی شرح

وہ جو کہتا ہے کر گزرتا ہے

مطمئن رہ دلا وہ جان جہاں

وعدہ کر کے کہیں مکرتا ہے

میرے رنگ کفن کی شوخی دیکھ

یوں ہی عاشق ترا سنورتا ہے

آج کر لو جو کر سکو کل تک

کون جیتا ہے کون مرتا ہے

قلزم عشق میں گرا سو گرا

اس کا ڈوبا کہیں ابھرتا ہے

اس قدر احتیاط اے صیاد

کہ قفس میں بھی پر کترتا ہے

وہی دن ہے ہماری عید کا دن

جو تری یاد میں گزرتا ہے

مئے اسلام کا بھلا جوہرؔ

نشہ چڑھ کر کہیں اترتا ہے

(1099) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gila Ai Dil Abhi Se Karta Hai In Urdu By Famous Poet Mohammad Ali Jauhar. Gila Ai Dil Abhi Se Karta Hai is written by Mohammad Ali Jauhar. Enjoy reading Gila Ai Dil Abhi Se Karta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Ali Jauhar. Free Dowlonad Gila Ai Dil Abhi Se Karta Hai by Mohammad Ali Jauhar in PDF.