سوچتے رہتے ہیں اکثر رات میں

سوچتے رہتے ہیں اکثر رات میں

ڈوب کیوں جاتے ہیں منظر رات میں

کس نے لہرائی ہیں زلفیں دور تک

کون پھرتا ہے کھلے سر رات میں

چاندنی پی کر بہک جاتی ہے رات

چاند بن جاتا ہے ساغر رات میں

چوم لیتے ہیں کناروں کی حدیں

جھوم اٹھتے ہیں سمندر رات میں

کھڑکیوں سے جھانکتی ہے روشنی

بتیاں جلتی ہیں گھر گھر رات میں

رات کا ہم پر بڑا احسان ہے

رو لیا کرتے ہیں کھل کر رات میں

دل کا پہلو میں گماں ہوتا نہیں

آنکھ بن جاتی ہے پتھر رات میں

علویؔ صاحب وقت ہے آرام کا

سو رہو سب کچھ بھلا کر رات میں

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sochte Rahte Hain Aksar Raat Mein In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Sochte Rahte Hain Aksar Raat Mein is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Sochte Rahte Hain Aksar Raat Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Sochte Rahte Hain Aksar Raat Mein by Mohammad Alvi in PDF.