کہاں دفن ہے وہ

نقاہت کے مارے برا حال تھا

پھر بھی بستر سے اٹھ کر

بڑے پیار سے اس نے مجھ کو بلایا

مرے سر پہ شفقت بھرا ہاتھ پھیرا

نہایت حلیمی سے مجھ کو کہا

سنو میرے بچے

تمہیں آج میں

اپنے پچپن برس دے رہا ہوں

اگر ہو سکے تو

کبھی ان کی قیمت چکانا

مری قبر پر تھوک جانا

بس اتنا کہا اور وہ مر گیا

اور میں

اس کے برسوں کی قیمت کو

منہ میں چھپائے

اسے ڈھونڈتا ہوں

کہاں دفن ہے وہ

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahan Dafn Hai Wo In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Kahan Dafn Hai Wo is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Kahan Dafn Hai Wo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Kahan Dafn Hai Wo by Mohammad Alvi in PDF.