کھلونے

موٹر دوڑ لگاتی ہے

چھک چھک گاڑی آتی ہے

توپ سے آگ نکلتی ہے

پلین میں بتی جلتی ہے

گڑیا آنکھیں کھولتی ہے

آگے پیچھے ڈولتی ہے

مرغی انڈے دیتی ہے

چڑیا دانے لیتی ہے

کتا باجا سنتا ہے

اونٹ کھڑا سر دھنتا ہے

بندر بینڈ بجاتا ہے

ہاتھی سونڈ نچاتا ہے

بھالو دارو پیتا ہے

گائے کے اوپر چیتا ہے

سارے کھلونے ہیں لیکن

یہ سب سچے لگتے ہیں

اور کھلونے جیسے تو

اپنے بچے لگتے ہیں

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khilaune In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Khilaune is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Khilaune Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Khilaune by Mohammad Alvi in PDF.