ادھورا گیان

بہت سے بھید ایسے ہیں جنہیں میری نظر کا دور تک پھیلا ہوا دامن

ابھی تک چھو نہیں پایا

بس اک بکھراؤ ہے ہر سمت خال و خط انوکھے بے جہت بے شکل

جیسے سردیوں کی رات بارش اور کمرے میں سسکتے قمقمے

سواد ذہن پر اک جگنوؤں کی لہلہاتی فصل کا لہراؤ

سماعت کی میں کس منزل پہ ہوں گرجتے بادلوں کے لب مقفل

دلوں کی دھڑکنوں کا سرد آہنگ مسلسل بے صدا بے کل

خموشی نیند میں ہے شور کو آواز دیتی ہے

میں کس کی شکل میں ہوں کون ہوں مجھ سے میرا کیا تعلق ہے

مرے احساس میں اپنائیت کو غیریت سے کیا شکایت ہے

کیوں شکایت ہے

بہت سے بھید ایسے ہیں

جنہیں میری نظر کا دور تک پھیلا ہوا دامن

ابھی تک چھو نہیں پایا

(582) ووٹ وصول ہوئے

محمد عظیم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Adhura Gyan In Urdu By Famous Poet Mohammad Azeem. Adhura Gyan is written by Mohammad Azeem. Enjoy reading Adhura Gyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Azeem. Free Dowlonad Adhura Gyan by Mohammad Azeem in PDF.